پاکستانی حج گروپس میں کمی کا سعودی فیصلہ ’حتمی‘

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس منگل کو سعودی حکومت کے پاکستانی حج گروپ آرگنائزرز (HGOs) کی تعداد 905 سے کم کرکے صرف 46 کرنے کے فیصلے کے مضمرات پر بحث کے لیے طلب کیا گیا۔
مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں، کمیٹی نے وزارت مذہبی امور کے ایڈیشنل سیکرٹری اور سینئر حکام کی ایک ٹیم کے ساتھ ساتھ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (HOAP) کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ جمع کیا۔
ملاقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ سعودی وزارت حج و عمرہ کو پہلے ہی ایک خط بھیجا جا چکا ہے جس میں اس کمی کو رواں سال کے لیے ملتوی کرنے اور اگلے سالوں میں گروپ آرگنائزرز کی تعداد میں بتدریج کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
اگرچہ وزارت مذہبی امور کو سعودی حکام کے جواب کا بے صبری سے انتظار تھا، لیکن اس بات پر زور دیا گیا کہ سعودی وزارت حج و عمرہ کے لیے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا امکان نہیں ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ وزارت سعودی فیصلے میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کے امکان کے لیے تیاری کرے۔
مکمل بحث کے بعد کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ مذہبی امور کے نگراں وزیر انیق احمد کو پاکستان کے موقف کی وکالت کرنے کے لیے اپنے سعودی ہم منصب سے رابطہ کرنا چاہیے۔ مزید برآں، کمیٹی نے ڈائریکٹر جنرل حج کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ سعودی حکام کے ساتھ عازمین حج کے خدشات دور کریں۔
یہ بھی انکشاف ہوا کہ سعودی حکام نے لاہور اور کراچی ایئرپورٹس سے روڈ ٹو مکہ منصوبے کے آغاز کی تجویز کی منظوری دے دی تھی۔ کمیٹی نے اس سہولت کو پشاور اور کوئٹہ کے ہوائی اڈوں تک بڑھانے کی تجویز دی۔